کراچی میں جاری ٹارگٹیڈ آپریشن میں حصہ لینے والے سٹی پولیس کے اہم افسران کو ٹارگٹ کیے جانے کا امکان،اس سے قبل بھی کراچی آپریشن میں حصہ لینے والے 185پولیس افسران کو ٹارگٹ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق شہر قائد میں انتہا پسندوں و دیگر جرائم پیشہ افراد اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف کارروائیوں میں مصروف اہم پولیس افسران کو دہشت گردی کا نشانہ بنا ئے جانے کا خڈشہ ایک بار پھر ظاہر کیا جارہا ہے ۔ذرائع کے... مطابق گذشتہ ماہ سے کراچی میں ہدف بنا کر قتل کرنے والے کلرز کے خلاف ٹارگیٹیڈ آپریشن کیا جارہا ہے ۔اس آپریشن کے دوران پولیس افسران نے سینکڑوں ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا جن کا تعلق مختلف سیاسی تنظیموں سے ہے ۔پولیس کے مطابق ان ٹارگٹ کلرز میں کچھ ملزم ایسے بھی ہیں جنھوں نے 100،100سے زائد افراد کو قتل کیا ہے جبکہ کچھ ملزمان اس سے قبل بھی گرفتار ہو چکے تھے اور وہ پیرول اور این آر او کا فائدہ اٹھا کر رہا ہو چکے تھے ،پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ملزمان کی گرفتاری کے بعد پیر کی صبح ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کے گھر پر خودکش حملے سے ایک بار پھر آپریشن میں حصہ لینے والے افسران کے جان و مال کے تحفظ پر سوالیہ نشان لگادیا ہے ۔پولیس ذرائع کے مطابق ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم خان، ایس ایس پی کرائم برانچ فاروق اعوان، ایس ایس پی سی آئی ڈی فیاض خان، ایس ایس پی سی آئی ڈی مظہر مشوانی و دیگر پولیس افسران کو ٹارگٹ کیے جانے کا امکان ہے ۔ ذرائع کے مطابق دہشت گرد ان افسران کے گھر اور دفاتر کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کراچی آپریشن میں حصہ لینے والے185 اہم پولیس افسران کو 1995سے2008کے درمیان ہدف بنا کر قتل کردیا گیا تھا۔# سی See video here
Tags:
International News
The question is ......why they have been killed? and why our governments are silent. The same is the reason that our Police is demoralized and hesitant to act full throatily. and The killers are enjoying with in the government and in London and in governor house.